شفقنا اردو: پوپ فرانسس نے اسرائیل کی جانب سے لبنان پر کیے گئے حملوں میں حزب اللہ کے سیکریٹری حسن نصراللہ اور غیرمسلح شہریوں کی شہادت پر تنقید کی اور کہا کہ یہ حملے اخلاقیات سے ماورا ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس بیلجیم سے واپس روم جا رہے تھے اور دوران پرواز کہا کہ ممالک اپنی فوجی طاقت استعمال کرنے کے لیے اس قدر جارحیت نہیں کرسکتے یہاں تک کہ جنگ میں بھی اخلاقیات کا خیال رکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ غیراخلاقی ہے لیکن جنگ کے قواعد بھی کچھ اخلاقیات کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
دوران پرواز پریس کانفرنس میں ایک سوال پر 87 سالہ پوپ فرانسس نے کہا کہ دفاع ہمیشہ حملے سے متناسب ہونا چاہیے، جب کچھ غیرمتناسب ہو تو پھر کسی ایک کی برتری ہوتی ہے جو اخلاقیات کے ماورا چلی جاتی ہے۔
انہوں نے غزہ پر اسرائیلی بدترین بمباری سے بچوں کی شہادتوں پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں موجود کیتھولک علمائے سے روزانہ فون پر بات کرتا ہوں اور وہ غزہ کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہیں اور وہاں ہونے والے مظالم بیان کرتے ہیں۔
پوپ فرانسس دنیا بھر کے 1.4 ارب کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا ہیں جو اکثر تنازعات کے پرامن حل پر زور دیتے ہیں اور امن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن جارح اقوام کی نشان دہی کرنے سے گریز کرتے ہیں۔
انہوں نے حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائی کے بارے میں کھل کر بات کی ہے کیونکہ غزہ میں حماس اور فلسطینی شہریوں کے خلاف بدترین کارروائیوں کو اب ایک سال ہونے والا ہے۔
پوپ فرانسس نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ لبنان میں اسرائیلی فضائی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں اور عالمی برادری پر زور دیا تھا کہ وہ جنگ روکنے کے لیے ہرممکن اقدام کریں۔