شفقنا اردو: ویسے تو کوئی ہیکر کسی سرکاری ادارے کا سسٹم ہیک کرلے تو اسے گرفتار کرکے سزا سنائی جاتی ہے۔
مگر امریکی خلائی ادارے ناسا کے سسٹمز کو ہیک کرنے والے فرد کے ساتھ جو ہوا وہ دنگ کر دینے والا ہے۔
اس ہیکر نے ایکس (ٹوئٹر) پر اعلان کیا تھا کہ اس نے ناسا کے سسٹمز میں کمزوریوں کو دریافت کیا تھا۔
مگر اس نے سسٹمز کو ہیک کرنے کی بجائے ان کمزوریوں کے بارے میں ناسا کو رپورٹ کیا تاکہ خلائی ادارے کو ان پر قابو پانے کے لیے وقت مل سکے۔
اس پوسٹ کے جواب میں ناسا نے ستائش کا خط ہیکر کو بھیجا ہے۔
اس خط میں ناسا کے سسٹمز میں کمزوریوں کی نشاندہی کرنے اور ان کے تحفظ میں مدد کرنے پر ہیکر کو سراہا گیا ہے۔
ناسا نے تسلیم کیا کہ اس فرد کے باعث اسے اپنے انفارمیشن انفرا اسٹرکچر کو محفوظ رکھنے میں مدد ملی ہے۔
اس ایکس پوسٹ میں ہیکر نے کہا تھا کہ اس نے ناسا کے سسٹمز کو دوبارہ ہیک کرکے کچھ کمزوریوں کو رپورٹ کیا تھا، جس کے جواب میں خلائی ادارے نے ان کمزوریوں پر قابو پانے کے بعد ستائشی خط ارسال کیا۔
اس ستائشی خط میں لکھا تھا کہ سکیورٹی کمزوریوں کو تلاش کرنا اور انہیں رپورٹ کرنا ایک انتہائی اہم صلاحیت ہے۔
اس خط پر ناسا کے چیف انفارمیشن آفیسر مارک وٹ کے دستخط ہیں۔