Top Posts
ٹرمپ انتظامیہ روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے خفیہ...
پنجاب حکومت نے ٹی ایل پی کے عہدے...
اقوام متحدہ نے پاکستان کی قرارداد برائے حق...
پاکستان نے مزید 100 ٹن امدادی سامان غزہ...
امن معاہدے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسرائیل کا...
: پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز...
 فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیمی معاہدے...
بھارت پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کو تیار...
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی  ماسکو میں...
گزشتہ سال 2 لاکھ 57 ہزار برطانوی شہری...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

پاکستان میں اسموگ کے زراعت پر اثرات اور ممکنہ حل/ڈاکٹر عمران شوکت

by TAK 13:25 | ہفتہ نومبر 1، 2025
13:25 | ہفتہ نومبر 1، 2025 67 views
67
یہ تحریر ایکسپریس نیوز میں شائع ہوئی
دھوئیں کا تعلق صدیوں سے انسانی سرگرمیوں سے رہا ہے، جیسے ایندھن کا جلانا، صنعتی فضلہ، یا جنگلات کی آگ۔ تاہم، جب یہ دھواں دھند، گرد اور خطرناک کیمیائی ذرات کے ساتھ مل کر فضا میں معلق ہو جائے تو اسے ’’اسموگ‘‘ کہا جاتا ہے۔
اسموگ ایک زہریلا مرکب ہوتا ہے جو نظر کی حد کو کم کرتا ہے اور انسانی صحت، ماحولیاتی توازن اور معیشت پر سنگین اثرات ڈالتا ہے۔ پاکستان، خاص طور پر پنجاب کے میدانی علاقے، ہر سال خزاں اور سرما کے آغاز میں اسموگ کے شدید اثرات کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔
اسموگ کی تباہ کاریوں کا پہلا نشانہ انسانی صحت بنتی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق فضا میں باریک آلودہ ذرات (پی ایم 2.5) کی زیادتی سانس کی بیماریوں، دل کے امراض، آنکھوں میں جلن، جلدی مسائل اور وقت سے پہلے اموات کا باعث بن سکتی ہے۔
پاکستان میں ہر سال تقریباً 1,28,000 اموات کو فضائی آلودگی سے جوڑا جاتا ہے۔ لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ جیسے شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہوچکے ہیں، جہاں اسموگ کے باعث اسکولوں کی بندش، اسپتالوں میں رش، اور سانس کی بیماریوں میں اضافہ روزمرہ حقیقت بن چکی ہے۔
زراعت پر اسموگ کے اثرات بھی نہایت اہم اور تشویشناک ہیں، لیکن انہیں اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ سورج کی روشنی کی کمی کے باعث فصلوں میں فوٹوسنتھیسس کا عمل سست پڑ جاتا ہے، جو کہ پودوں کی نشوونما کےلیے بنیادی حیاتیاتی عمل ہے۔ خاص طور پر گندم، سبزیاں، چارہ اور آئل سیڈز جیسی فصلیں اس سے براہِ راست متاثر ہوتی ہیں۔ فصلوں کی بڑھوتری میں کمی، پیداوار کا گھٹ جانا اور زرعی لاگت کا بڑھ جانا اس کے اہم نتائج ہیں۔ اسموگ میں موجود باریک ذرات جب پودوں کے پتوں پر جم جاتے ہیں تو وہ تنفس، پانی کے تبادلے اور غذائی اجزا کے جذب ہونے کے عمل کو بھی متاثر کرتے ہیں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ زراعت، خود اسموگ کے بننے میں ایک کردار ادا کرتی ہے۔ خاص طور پر چاول کی فصل کے بعد بچ جانے والی فصل کی باقیات کو آگ لگانا معمول بن چکا ہے۔ یہ عمل کسانوں کے لیے آسان اور سستا تو ہے، لیکن فضا میں کاربن مونو آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ، سلفر ڈائی آکسائیڈ، اور زہریلے ذرات کی ایک بڑی مقدار شامل کرتا ہے، جو اسموگ کی شدت کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔ بدقسمتی سے، کئی کسان اس مسئلے کی سنگینی سے ناواقف ہوتے ہیں اور اسے زرعی روایت یا لاگت سے بچاؤ کے طور پر جاری رکھتے ہیں۔
اسموگ سے بچاؤ کےلیے ہمیں صرف علامات کا علاج نہیں بلکہ وجوہات پر قابو پانا ہوگا۔ سب سے پہلا قدم فصلوں کی باقیات کو جلانے کے عمل کو روکنا ہے۔ اس کےلیے کسانوں کو عملی تربیت فراہم کی جائے تاکہ وہ بھوسے کو کمپوسڈ کھاد، جانوروں کی خوراک یا بایو انرجی کے طور پر استعمال کرسکیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ کسانوں کےلیے ایسی مشینری، جیسے ہیپی سیڈر، زیرو ٹلج ڈرل، اور سپر ایس ایم ایس مشینوں کو سبسڈی پر مہیا کرے تاکہ بھوسہ زمین میں جذب کیا جا سکے اور اگلی فصل کی تیاری میں مدد ملے۔
دوسرا اہم پہلو آگاہی اور شعور کا فروغ ہے۔ صرف قانون بنانا کافی نہیں، بلکہ میڈیا، زرعی اداروں، مقامی علما، اور اسکولوں کو چاہیے کہ وہ اسموگ کے اثرات اور زرعی متبادل طریقوں کے بارے میں مسلسل آگاہی مہمات چلائیں۔ جب تک کسان خود اس مسئلے کو اپنی زمین، پیداوار اور بچوں کے مستقبل سے جوڑ کر نہیں دیکھیں گے، تب تک کوئی پالیسی دیرپا فائدہ نہیں دے سکے گی۔ قانونی اقدامات کا بھی مؤثر نفاذ ضروری ہے۔ بھوسہ جلانے کی ممانعت پر نہ صرف قانون موجود ہے بلکہ اس پر سختی سے عملدرآمد بھی ہونا چاہیے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو وارننگز، جرمانے اور بعض صورتوں میں قانونی کارروائی کا سامنا ہونا چاہیے تاکہ دوسروں کے لیے مثال قائم ہو۔
ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کے بغیر اسموگ پر قابو پانا ممکن نہیں۔ ڈرون، سیٹلائٹ تصاویر اور ریموٹ سینسنگ جیسے جدید ذرائع استعمال کیے جائیں تاکہ فصلوں کی باقیات کو جلانے کی بروقت نشاندہی ہو سکے۔ صوبائی زرعی محکموں کو اس ڈیٹا کی بنیاد پر فوری مداخلت کا اختیار دیا جائے۔ یہ سمجھنا لازمی ہے کہ اسموگ کا مسئلہ صرف ماحولیاتی نہیں بلکہ قومی بقا کا مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ اس کا حل صرف حکومت، کسان یا شہری اداروں تک محدود نہیں بلکہ ایک اجتماعی سماجی، تعلیمی، اور قانونی کوشش کا تقاضا کرتا ہے۔ اگر ہم چاہیں تو جدید ٹیکنالوجی، بہتر پالیسی، عوامی شعور، اور انفرادی ذمے داری کے امتزاج سے نہ صرف اپنی فصلیں بلکہ اپنی فضا، صحت اور آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی محفوظ بنا سکتے ہیں۔
شفقنا اردو
نوٹ: شفقنا کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں
اسموگزراعتعالمی ادارہ صحتماحولیاتی توازن
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
غزہ امن فورس میں حصہ داری کا تنازع/سیدمجاہد علی
اگلی پوسٹ
‎غزہ میں امن کا فوری تقاضا؟ افضال ریحان

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

اسموگ سے ملک بھر میں سانس کی بیماریاں...

13:40 | منگل نومبر 18، 2025

کیوبا کی گلیوں میں چکن گونیا اور ڈینگی...

05:24 | جمعہ نومبر 14، 2025

خصوصی افراد کا مقدمہ بنام حکومتِ پاکستان/ڈاکٹرراجہ قیصر...

12:47 | بدھ نومبر 5، 2025

پنجاب کے بڑے شہروں میں فضائی معیار کی...

07:35 | پیر نومبر 3، 2025

پنجاب میں اسموگ کے باعث تمام اسکولوں کے...

08:34 | اتوار نومبر 2، 2025

’لاہور میں اینٹی اسموگ گنز کا استعمال وسائل...

16:40 | بدھ اکتوبر 29، 2025

ماحولیاتی تبدیلی اور فضائی آلودگی

15:23 | ہفتہ اکتوبر 25، 2025

اسرائیلی فوج سیز فائر کے باوجود غزہ میں...

09:31 | جمعہ اکتوبر 24، 2025

پاکستان کو اپنے بڑے شہروں میں اسموگ کی...

03:47 | جمعہ اکتوبر 24، 2025

غزہ کے زندگی اور موت کی کشمکش میں...

03:43 | جمعہ اکتوبر 24، 2025

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • ٹرمپ انتظامیہ روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے خفیہ منصوبہ بنانے لگی

  • پنجاب حکومت نے ٹی ایل پی کے عہدے داروں کے 23 ارب 40 کروڑ کے اثاثے منجمد کر دیئے

  • اقوام متحدہ نے پاکستان کی قرارداد برائے حق خود ارادیت متفقہ طور پر منظور کر لی

  • پاکستان نے مزید 100 ٹن امدادی سامان غزہ روانہ کردیا

  • امن معاہدے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسرائیل کا لبنان پر حملہ: 13 افراد جاں بحق

  • : پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں زمبابوے کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

  •  فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں: محمد بن سلمان

  • بھارت پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کو تیار تھا: امریکی صدر کا دعویٰ

  • نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی  ماسکو میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات: اقتصادی تعاون پر بات چیت

  • گزشتہ سال 2 لاکھ 57 ہزار برطانوی شہری ملک چھوڑگئے

  •   امریکا اور سعودی عرب کے درمیان سول نیوکلیئر معاہدے پراتفاق: وائٹ ہاؤس اعلامیہ

  • کینیڈین حکومت نے خالصتان ریفرنڈم کی باضابطہ اجازت دے دی: رہنما سکھ فار جسٹس تحریک

  • پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں بھی ٹی ایل پی کا پیچھا کرے گی

  • الفاشر کا قصائی: سوڈان کی اذیت کیسے اس کا تماشا بن گئی/احمد مغل

  • واٹس ایپ کا وہ خفیہ فیچر جس سے آپ کسی نمبر کو سیو کیے بغیر بھی مسیج بھیج سکتے ہیں

  • وزن گھٹانے والی ادویات کچھ لوگوں میں آنکھ کے امراض کا سبب بن سکتی ہیں

  • جرمنی نے اسرائیل پر اسلحہ برآمدات پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا

  • ناروے نے اٹلی کو شکست دے کر 28 سال بعد فیفا ورلڈ کپ میں جگہ بنا لی

  • حسینہ شیخ کی سزائے موت سے نہ امن آئے گا اور نہ جمہوریت/سید مجاہدعلی

  • نیا سماجی معاہدہ ناگزیر ہو چکا ہے/ڈاکٹر راجہ قیصر احمد

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ