Top Posts
اقوام متحدہ نے پاکستان کی قرارداد برائے حق...
پاکستان نے مزید 100 ٹن امدادی سامان غزہ...
امن معاہدے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسرائیل کا...
: پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز...
 فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیمی معاہدے...
بھارت پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کو تیار...
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی  ماسکو میں...
گزشتہ سال 2 لاکھ 57 ہزار برطانوی شہری...
  امریکا اور سعودی عرب کے درمیان سول...
کینیڈین حکومت نے خالصتان ریفرنڈم کی باضابطہ اجازت...
  • Turkish
  • Russian
  • Spanish
  • Persian
  • Pakistan
  • Lebanon
  • Iraq
  • India
  • Bahrain
  • French
  • English
  • Arabic
  • Afghanistan
  • Azerbaijan
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
اردو
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ

کیا حکومت 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے مطلوبہ نمبر حاصل کر پائے گی؟

by TAK 04:20 | بدھ نومبر 5، 2025
04:20 | بدھ نومبر 5، 2025 34 views
34
شفقنا اردو: حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم لانے کا عندیہ دیا ہے، جس کا انکشاف پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک ٹویٹ میں کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کو اس ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت سے حمایت درکار ہے۔
مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی ایوارڈز میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ، آرٹیکل 243 میں ترمیم، آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی کے اختیارات سمیت دیگر چیزیں شامل ہیں۔
آئین پاکستان کے مطابق کسی بھی آئینی ترمیم کے لیے ایوان زیریں (قومی اسمبلی) میں 224 اور ایوان بالا (سینیٹ) میں 64 اراکین کے ووٹ درکار ہوتے ہیں۔
اس ضمن میں وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ایک وفد نے چیئرمین پیپلز پارٹی اور صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی، تاہم بلاول بھٹو نے پیپلز پارٹی کی حمایت اپنی پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس سے مشروط کی ہے۔
اس صورت حال میں حکومت کے لیے کس حد تک ممکن ہے کہ وہ دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے بعد 27 ویں ترمیم منظور کروا سکے۔ نمبر گیم کی صورت حال کیا ہے؟ کیا اب بھی انہیں پی ٹی آئی کی ضرورت ہوگی؟ اور پارلیمان میں پارٹی پوزیشن کیا ہے؟ انڈپینڈنٹ اردو نے یہاں یہی جاننے کی کوشش کی ہے۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد میں مختلف سیاسی جماعتیں شامل ہیں۔
قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے 125 ارکان، پیپلز پارٹی کے 74، ایم کیو ایم پاکستان کے 22، مسلم لیگ ق کے پانچ، استحکام پاکستان پارٹی کے چار جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ضیا کے ایک ایک رکن حکومتی بینچز پر موجود ہیں۔
اس کے علاوہ چار آزاد اراکین بھی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں، یوں حکومتی بینچز پر کل 237 ارکان موجود ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن بنچز پر پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے 75 اراکین ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کے 10 ارکان، جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی، مجلس وحدت المسلمین اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک، ایک رکن شامل ہیں۔
اس طرح اپوزیشن بینچز پر مجموعی طور پر 89 اراکین موجود ہیں۔
ان اعداد و شمار کے مطابق حکومت اگر اپنے تمام اتحادیوں کو ساتھ رکھنے میں کامیاب رہتی ہے تو قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کسی بڑی رکاوٹ کے بغیر ممکن ہو سکتی ہے۔
ایوان بالا یعنی سینیٹ میں حکومتی اتحاد کے پاس اس وقت 61 اراکین کی حمایت موجود ہے۔
ان میں پیپلز پارٹی کے 26، مسلم لیگ ن کے 20، بلوچستان عوامی پارٹی کے چار، ایم کیو ایم کے تین، مسلم لیگ ق اور نیشنل پارٹی کا ایک، ایک، اور تین آزاد سینیٹرز (عبدالکریم، عبدالقادر اور محسن نقوی) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ تین سینیٹرز فیصل واوڈا، انوار الحق کاکڑ اور اسد قاسم ایسے سینیٹرز ہیں جو کسی جماعت سے وابستہ نہیں لیکن مختلف قانون سازی کیے جانے کے دوران عمومی طور پر حکومت کی حمایت کرتے نظر آئے ہیں۔
سینیٹ میں اپوزیشن بینچز پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ چھ آزاد اراکین، جے یو آئی کے سات، مجلس وحدت المسلمین اور سنی اتحاد کونسل کے ایک، ایک سینیٹر موجود ہیں۔
اپوزیشن بینچز کی کل تعداد 30 بنتی ہے، جو ممکنہ طور پر 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کرے گی۔
اس سے قبل 26 ویں آئینی ترمیم میں حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی کے تین اور آزاد سینیٹر نسیمہ احسان کی بھی حمایت ملی تھی۔
اگر یہی فارمولا برقرار رہتا ہے تو حکومت کو سینیٹ میں ممکنہ طور پر 65 ووٹ حاصل ہو سکتے ہیں، جو کہ دو تہائی اکثریت کے لیے درکار 64 ووٹوں سے ایک ووٹ زیادہ ہیں۔
تاہم اپوزیشن جماعتوں کے موقف اور ممکنہ غیر حاضر اراکین کی صورت میں قومی اسمبلی اور سینیٹ میں صورت حال تبدیل بھی ہو سکتی ہے۔
آئین پاکستانآرٹیکل 243چئیرمین بلاول بھٹو زرداریصدر مملکت آصف علی زرداریفیصل واوڈامیاں شہباز شریف
0 FacebookTwitterLinkedinWhatsappTelegramViberEmail
گزشتہ پوسٹ
دنیا عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود رکھنے میں ناکام ہوگئی ہے: یو این
اگلی پوسٹ
پاکستانی امیگریشن حکام نے سکھ یاتریوں کے ساتھ آنے والے 12 ہندؤں کو واپس بھارت بھیج دیا

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ...

13:13 | جمعہ نومبر 14، 2025

افغان حکومت خطے میں امن کو یقیینی بنانے...

05:19 | جمعرات نومبر 13، 2025

پاکستان کے محفوظ ترین شہر پر حملہ، کیا...

13:18 | بدھ نومبر 12، 2025

’27 ویں ترمیم نے آئین کو عملی طور...

13:18 | بدھ نومبر 12، 2025

27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد پاکستان...

12:58 | منگل نومبر 11، 2025

پاکستان اور افغانستان کا ایک دوسرے پر مذاکرات...

15:31 | پیر نومبر 10، 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں آئینی ترمیم...

08:41 | اتوار نومبر 9، 2025

ستائیسویں آئینی ترمیم، حمایت کے بدلے حکومت سے...

13:01 | ہفتہ نومبر 8، 2025

ستائیسویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں...

04:21 | جمعرات نومبر 6، 2025

27ویں ترمیم آئین کے نمایاں خدوخال کو کیسے...

04:04 | منگل نومبر 4، 2025

تبصرہ کریں Cancel Reply

میرا نام، ای میل اور ویب سائٹ مستقبل میں تبصروں کے لئے محفوظ کیجئے.

تازہ ترین

  • اقوام متحدہ نے پاکستان کی قرارداد برائے حق خود ارادیت متفقہ طور پر منظور کر لی

  • پاکستان نے مزید 100 ٹن امدادی سامان غزہ روانہ کردیا

  • امن معاہدے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسرائیل کا لبنان پر حملہ: 13 افراد جاں بحق

  • : پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں زمبابوے کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

  •  فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں: محمد بن سلمان

  • بھارت پاکستان پر دوبارہ حملہ کرنے کو تیار تھا: امریکی صدر کا دعویٰ

  • نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی  ماسکو میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات: اقتصادی تعاون پر بات چیت

  • گزشتہ سال 2 لاکھ 57 ہزار برطانوی شہری ملک چھوڑگئے

  •   امریکا اور سعودی عرب کے درمیان سول نیوکلیئر معاہدے پراتفاق: وائٹ ہاؤس اعلامیہ

  • کینیڈین حکومت نے خالصتان ریفرنڈم کی باضابطہ اجازت دے دی: رہنما سکھ فار جسٹس تحریک

  • پنجاب حکومت دیگر صوبوں میں بھی ٹی ایل پی کا پیچھا کرے گی

  • الفاشر کا قصائی: سوڈان کی اذیت کیسے اس کا تماشا بن گئی/احمد مغل

  • واٹس ایپ کا وہ خفیہ فیچر جس سے آپ کسی نمبر کو سیو کیے بغیر بھی مسیج بھیج سکتے ہیں

  • وزن گھٹانے والی ادویات کچھ لوگوں میں آنکھ کے امراض کا سبب بن سکتی ہیں

  • جرمنی نے اسرائیل پر اسلحہ برآمدات پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا

  • ناروے نے اٹلی کو شکست دے کر 28 سال بعد فیفا ورلڈ کپ میں جگہ بنا لی

  • حسینہ شیخ کی سزائے موت سے نہ امن آئے گا اور نہ جمہوریت/سید مجاہدعلی

  • نیا سماجی معاہدہ ناگزیر ہو چکا ہے/ڈاکٹر راجہ قیصر احمد

  • بہار الیکشن میں مودی نے غیرمعمولی کامیابی کیسے حاصل کی؟ عامر خاکوانی

  • سعودی ولی عہد واشنگٹن میں: ممکنہ نتائج اور خطے پر اثرات

مقبول ترین

  • چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والا کیپسول

  • میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کیا: جوبائیڈن کا قوم سے خطاب

  • مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا

  • ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

  • اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

  • کیا ہندوستان کی آنے والی نسلیں مسلم مخالف نفرت میں اس کی زوال پزیری کو معاف کر دیں گی؟/شاہد عالم

  • مکمل لکڑی سے تراشا گیا کارکا ماڈل 2 لاکھ ڈالر میں نیلام

  • دی نیشن رپورٹ/پاکستانی جیلوں میں قید خواتین : اگرچہ ان کی چیخیں دب گئی ہیں مگر ان کے دکھ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا

  • عورتوں سے باتیں کرنا

  • سی سی پی او لاہور نے آئی جی کے ‘اختیارات’ کو چیلنج کرکے نیا ‘پنڈورا بکس’ کھول دیا

@2021 - All Right Reserved. Designed


Back To Top
شفقنا اردو | بین الاقوامی شیعہ خبر رساں ادارہ اور تجزیاتی مرکز
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • آپ کی خبر
  • بلاگ
  • پاکستان
  • تصویری منظر نامہ
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • صحت وتعلیم
  • عالمی منظر نامہ
  • فیچرز و تجزیئے
  • کھیل و کھلاڑی
  • وڈیوز
  • رابطہ